کہانی گھر

ڈبل ڈیٹ کی غلط فہمی

ساحل سمندر پر واقع کیفے میں ہلکی سی خنکی تھی اور ہوا میں نمکین سوندھی خوشبو تھی۔ احمد اور بلال دو پرانے دوست تھے جو ایک دوسرے کے لیے ڈبل ڈیٹ کا اہتمام کر رہے تھے۔ دونوں نے ایک دوسرے کو ان کی پسندیدہ لڑکیوں سے ملوانے کا فیصلہ کیا تھا۔ کیفے کے ایک کونے میں وہ انتظار کر رہے تھے، احمد نیلے رنگ کی قمیض میں ملبوس تھا جبکہ بلال نے سفید شرٹ پہن رکھی تھی۔

بالکل وقت پر ثناء اور صوفیہ کیفے میں داخل ہوئیں۔ ثناء نے ہلکے گلابی رنگ کا سوٹ پہنا ہوا تھا جبکہ صوفیہ سبز رنگ کے لباس میں تھی۔ دونوں لڑکیاں بھی دوست تھیں اور انہیں بھی اپنے دوستوں کی طرف سے ڈبل ڈیٹ کی دعوت ملی تھی۔ دونوں لڑکیوں نے کیفے میں داخل ہوتے ہی دو لڑکوں کو دیکھا اور مسکرا کر ان کی طرف بڑھیں۔

تعارف کے دوران ایک عجیب غلط فہمی پیدا ہوئی۔ احمد نے صوفیہ کو اپنا ڈیٹ سمجھا اور بلال نے ثناء کو اپنا ڈیٹ سمجھا۔ درحقیقت احمد ثناء سے ملنا چاہتا تھا اور بلال صوفیہ سے، مگر کسی غلط فہمی کی وجہ سے دونوں لڑکے دوسری لڑکی کے ساتھ بیٹھ گئے۔ احمد صوفیہ کے ساتھ اور بلال ثناء کے ساتھ۔

احمد نے صوفیہ سے بات چیت شروع کی، "تو آپ کو مصوری پسند ہے؟ میں نے سنا ہے آپ بہت اچھی پینٹنگ کرتی ہیں۔" صوفیہ نے حیرت سے جواب دیا، "میری پینٹنگ؟ میں تو اکاؤنٹنٹ ہوں۔" احمد نے سوچا شاید بلال نے اسے غلط معلومات دی ہیں۔ ادھر بلال ثناء سے کہہ رہا تھا، "آپ کے بارے میں سنا ہے آپ بہت اچھی گاتی ہیں۔" ثناء نے جواب دیا، "میں؟ میں تو سرجیکل ٹیکنیشن ہوں۔"

آرڈر دیتے وقت مزید مسائل پیدا ہوئے۔ احمد نے صوفیہ کے لیے چاکلیٹ ملک شیک آرڈر کیا حالانکہ ثناء کو چاکلیٹ پسند تھی۔ صوفیہ نے کہا، "میں تو کافی پیتی ہوں۔" اسی طرح بلال نے ثناء کے لیے کافی آرڈر کی حالانکہ صوفیہ کو کافی پسند تھی۔ ثناء نے کہا، "میں تو فروٹ جوس پیتی ہوں۔"

بات چیت کے دوران دونوں لڑکے حیران تھے کہ ان کی ڈیٹس ان کی توقعات پر پوری نہیں اتر رہیں۔ احمد سوچ رہا تھا کہ ثناء کے بارے میں بلال نے جو بتایا تھا وہ سب غلط کیوں نکلا۔ بلال سوچ رہا تھا کہ احمد نے صوفیہ کے بارے میں جو کچھ بتایا تھا وہ سب بے تکی باتیں تھیں۔

ایک گھنٹے بعد جب بات چیت میں گرمجوشی نہیں آ رہی تھی، احمد نے فیصلہ کیا کہ وہ بلال سے ذاتی طور پر بات کرے۔ وہ بلال کو باتھ روم کے باہر لے گیا اور کہا، "یار، تو نے جو ثناء کے بارے میں بتایا تھا، وہ سب غلط نکلا۔" بلال نے جواب دیا، "میں کہہ رہا ہوں نا، صوفیہ بالکل ویسی نہیں ہے جیسی تو نے بتائی تھی۔"

واپس آ کر دونوں لڑکے اپنی اپنی ڈیٹس کے ساتھ بیٹھے تو انہوں نے محسوس کیا کہ کچھ غلط ہے۔ ثناء اور صوفیہ بھی آپس میں سرگوشیاں کر رہی تھیں۔ صوفیہ نے ثناء سے کہا، "یہ احمد ہے نا؟ یہ تو بالکل مختلف ہے تمہارے بتانے کے مطابق۔" ثناء نے جواب دیا، "اور یہ بلال ہے، یہ تو وہ نہیں لگ رہا جس کے بارے میں تم نے بتایا تھا۔"

آخرکار صوفیہ نے ہمت کر کے سیدھا سوال کر دیا۔ "معاف کیجیے گا، لیکن کیا آپ واقعی احمد ہیں؟" احمد نے حیرت سے کہا، "جی ہاں، اور آپ؟" صوفیہ بولی، "میں صوفیہ ہوں۔" یہ سن کر احمد کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں۔ "لیکن میں تو ثناء سے ملنے آیا تھا!"

اسی وقت بلال اور ثناء بھی یہی بات چیت کر رہے تھے۔ ثناء نے کہا، "میں تو صوفیہ ہوں۔" بلال نے حیران ہو کر کہا، "لیکن میں تو ثناء سے ملنے آیا تھا!" اب سب کو سمجھ میں آیا کہ کس طرح کی غلط فہمی ہوئی ہے۔

سب ایک دوسرے کی طرف دیکھ کر ہنس پڑے۔ احمد نے کہا، "تو ہم سب غلط فہمی کا شکار ہو گئے۔" بلال نے اضافہ کیا، "میں ثناء کو اپنی ڈیٹ سمجھ رہا تھا اور تم صوفیہ کو اپنی ڈیٹ سمجھ رہے تھے۔"

درحقیقت دونوں لڑکوں نے ایک دوسرے کو لڑکیوں کے بارے میں جو معلومات دی تھیں، وہ آپس میں مل گئی تھیں۔ احمد نے بلال کو ثناء کے بارے میں بتایا تھا مگر بلال نے اسے صوفیہ سمجھ لیا، اور بلال نے احمد کو صوفیہ کے بارے میں بتایا تھا مگر احمد نے اسے ثناء سمجھ لیا۔

اب جب کہ غلط فہمی دور ہو گئی، سب نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے اصل ڈیٹس کے ساتھ بیٹھیں۔ احمد ثناء کے ساتھ اور بلال صوفیہ کے ساتھ بیٹھ گئے۔ اب بات چیت کا رخ ہی بدل گیا۔ سب کو ایک دوسرے کے بارے میں سچی معلومات ملنے لگیں۔

ثناء نے احمد سے کہا، "تو تمہیں فوٹوگرافی کا شوق ہے؟ میں بھی تو کیمپنگ جا کر تصویریں کھینچتی ہوں۔" احمد نے خوشی سے جواب دیا، "واہ! کیا بات ہے۔" ادھر بلال اور صوفیہ بھی گہری گفتگو میں مصروف تھے۔ صوفیہ نے پوچھا، "تمہیں سفر کرنا پسند ہے؟ میں بھی تو مختلف ممالک کی سیر کر چکی ہوں۔"

اب کیفے کا ماحول پہلے سے کہیں بہتر تھا۔ چاروں نوجوان ہنستے بولتے اور ایک دوسرے کو جاننے کی کوشش کر رہے تھے۔ غلط فہمی نے درحقیقت ان کے درمیان برف پگھلا دی تھی اور سب آرام سے بات چیت کر پا رہے تھے۔

ڈیٹ کے اختتام پر جب سب نے اٹھنا تھا، تو احمد نے کہا، "اس ڈبل ڈیٹ کی غلط فہمی درحقیقت ایک اچھی بات ثابت ہوئی۔" بلال نے مسکراتے ہوئے کہا، "ہاں، کیونکہ اس کے بغیر شاید ہم اتنے آرام سے بات نہ کر پاتے۔"

ثناء اور صوفیہ بھی مسکرا رہی تھیں۔ صوفیہ نے کہا، "اب ہم سب کو مل کر دوبارہ آنا چاہیے۔" سب نے اس تجویز کو بخوشی قبول کیا۔

اس واقعے نے ثابت کیا کہ بعض اوقات غلط فہمیاں بھی اچھی ثابت ہو سکتی ہیں۔ اور یہ کہ دوستی اور تعلقات میں سیدھی سادی بات چیت ہی بہترین راستہ ہے۔ آج بھی جب یہ چاروں ملتے ہیں تو اس ڈبل ڈیٹ کی غلط فہمی کو یاد کر کے ہنستے ہیں، جو ان کی دوستی کا ایک یادگار واقعہ بن گیا۔

کہانی کیسے لگی؟

اپنا تبصرہ لکھیں

عرفان بھائی - ہاہاہا! "بِریانی لِپِسٹک" والا مر گیا 😂 میری ڈیٹ بھی سوئچ!
2 منٹ پہلے
عناہ خان - واہ! "نیلی سوئچ" وائرل 😍 چاروں کو کپル ایوارڈ!
10 منٹ پہلے